اکبر بیربل کی کہانی : بیوقوف لوگوں کی فہرست | list of stupid people


ایک وقت کی بات ہے ، بادشاہ اکبر اپنے درباریوں کے ساتھ دربار میں حاضر تھے۔ تبھی ایک بات ان کے ذہن میں آتی ہے۔ بادشاہ کہتے ہے کہ میرے آس پاس ہمیشہ ذہین لوگ رہتے ہیں اور میں ان کے درمیان رہ کر بور ہوچکا ہوں۔ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ مجھے کچھ بیوقوف لوگوں سے ملنا چاہئے۔ اکبر نے بیربل سے کہا ، 'آپ نے ہمیشہ ہماری مدد اپنی دانشمندی اور چالاکی کی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ اس بار بھی ایسا ہی کریں اور ہمارے لئے 6 بیوقوف لوگ ڈھونڈیں۔

بیربل: ہاں ، جہانپاہ ، میں آپ کے لئے 6 بے وقوف لوگوں کو ضرور تلاش کروں گا۔

اکبر: ہم آپ کو 6 بیوقوفوں کو ڈھونڈنے کے لئے 30 دن دیتے ہیں۔

بیربل: جہانپاہ ، مجھے اتنے وقت کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اکبر: ٹھیک ہے ، اگر آپ اس سے پہلے بیوقوف لوگو کو لاسکتے ہیں تو ، یہ اچھی بات ہے۔

اس کے بعد بیربل وقوف لوگوں کی تلاش میں نکلا۔ بیربل سارا وقت اس راستے پر سوچ رہا تھا کہ وہ ان بیوقوف لوگوں کو کہاں سے ڈھونڈے گا۔ پھر اس نے دیکھا کہ ایک شخص گدھے پر بیٹھا ہے ، اس کے سر پر گھاس کا بنڈل رکھا ہوا ہے۔ بیربل نے فورا. ہی گھوڑا روک لیا اور اس سے اس کی پہچان پوچھنے لگا۔

بیربل: آپ کون ہیں اور آپ ایسے گدھے پر بیٹھ کر سر پر گھاس کیوں لے جا رہے ہیں؟

شخص: میں رامو ہوں اور میرا گدھا کمزور اور تھکا ہوا ہے ، لہذا گدھے کا بوجھ کم کرنے کے لئے ، میں نے سر پر گھاس کا گٹھا رکھا ہے۔

یہ سن کر بیربل سوچتا ہے کہ مجھے پہلا احمق مل گیا ہے۔ تب بیربل اس سے کہتا ہے کہ تم جانوروں کے بارے میں بہت کچھ سوچتے ہو ، اس لئے میں تمہیں شہنشاہ اکبر سے انعام دلاؤ گا۔ یہ کہتے ہوئے بیربل شخص کو اپنے ساتھ چلنے کو کہتے ہیں۔ انعام کے بارے میں سن کر ، رامو بیربل کے ساتھ گیا۔

بیربل اور رامو کچھ فاصلہ طے کر چکے تھے جب بیربل نے دیکھا کہ دو آدمی آپس میں لڑ رہے ہیں۔ بیربل نے ان دو آدمیوں کو لڑنے سے روک دیا اور ان سے پوچھا کہ آپ دونوں کون ہیں اور آپ کس کے لئے لڑ رہے ہیں؟

پہلا آدمی: جناب ، میرا نام چنگو ہے۔

دوسرا آدمی: اور میرا نام منگو ہے۔

منگو: جناب ، چنگو مجھے کہتا ہے کہ اس کے پاس ایک شیر ہے ، جسے وہ میری گائے کے شکار کے لئے چھوڑ دے گا۔

چنگو: ہاں ، میں ایسا ہی کروں گا اور مجھے بہت مزہ بھی آئے گا۔

بیربل: آپ کی گائیں اور شیر کہاں ہیں؟

منگو: جناب ، جب خدا ہمیں کوئی تحفہ دینے آئے گا ، میں ان سے گائے کا مطالبہ کروں گا اور چنگو شیر مانگے گا۔

جو یہ میری گائے پر چھوڑنے کی بات کر رہا ہے۔

بیربل: اچھا تو یہ بات ہے۔

ان کی باتیں سن کر ، بیربل سمجھ گیا کہ اسے دو اور بے وقوف لوگ مل گئے ہیں۔ انعام کی بات کرتے ہوئے بیربل انہیں بھی اپنے ساتھ لے لیتا ہے۔ بیربل ان تینوں کو لے کر اپنے گھر پہنچتا ہے۔ اور پھر یہ سوچتا ہے کہ باقی کے بیوقوف مجھے کہاں سے ملینگے۔ بیربل تینوں بیوقوفوں کو اپنے گھر میں رہنے کو کہتے ہوئے باہر چلا جاتا ہے۔ جب بیربل، اور بیوقوف لوگوں کو تلاش کرنے نکلے تو وہ ایک آدمی کو دیکھتا ہے ، جو کچھ ڈھونڈ رہا ہے۔ بیربل اس کے پاس گیا اور پوچھا تم کیا ڈھونڈ رہے ہو؟

شخص: جناب ، میری انگوٹھی کہیں گر گئی ہے ، جس کو میں ایک لمبے عرصے سے دھونڈ رہا ہوں ، لیکن مجھے وہ نہ مل سکی۔

بیربل: کیا آپ جانتے ہیں کہ انگوٹھی کہاں گری تھی؟

شخص: دراصل ، میری انگوٹھی یہاں سے بہت دور اس درخت کے قریب گر گئی تھی، لیکن میں اسے یہاں دھونڈ رہا ہوں کیونکہ وہاں اندھیرا ہے۔

بیربل: اچھا تو یہ بات ہے۔ آپ کل ہمارے ساتھ شہنشاہ کے دربار میں آئیں۔ میں شہنشاہ اکبر سے کہوں گا کہ آپ کو دوسری انگوٹھی دیں۔

شخص: اچھا تو پھر تھیک ہے (خوشی سے)

اگلی صبح بیربل چار بیوقوفوں کے ساتھ عدالت پہنچ گیا۔

بیربل: شہنشاہ اکبر ، میں نے بیوقوف لوگوں کو دھونڈا اور لایا ہے جیسا کہ آپ نے کہا تھا۔

اکبر: بیربل ، آپ نے تو ایک ہی دن میں بیوقوف لوگو کو دھونڈ کر لا لیا ، کیا ہماری ریاست میں اور بھی بے وقوف ہیں اور آپ کو کیسے یقین ہے کہ یہ لوگ بیوقوف ہیں؟

بیربل نے شہنشاہ کو سب کچھ بتایا۔ پھر بادشا اکبر کہتے ہے کہ یہ صرف چار لوگ ہیں ، باقی دو بیوقوف کہاں ہیں؟

بیربل: جہاپناہ یہاں 6 بیوقوف لوگ ہیں؟

اکبر: یہاں کہاں ہیں اور کون ہیں ، ہمیں بھی تو بتائیں۔

بیربل: جہاپناہ ، ایک میں ہوں۔

اکبر: آپ بیوقوف کیسے بن گئے؟

بیربل: میں بیوقوف اس لئے ہو کیونکہ میں نے ان بیوقوف لوگو کو دھوند کرلایا ہے۔

اکبر: پھر اکبر ہنسنے لگتا ہے اور کہتا ہے کہ میں سمجھ گیا کہ دوسرا بیوقوف کون ہے۔ لیکن میں آپ سے سننا چاہتا ہوں۔

بیربل: دوسرے تم جہاپناہ ، جو تم نے مجھےوقوفوں کو لانے کو کہا تھا۔

بیربل کی باتیں سن کر ، اکبر اس کی تعریف کرنا شروع کردیتا ہے اور کہتا ہے کہ ہر سوال کا جواب بیربل کے پاس ہے۔



اس کہانی سے ہمیں کیا سبق ملتا ہیں
ہر مشکل کام کو چالاکی اور ہوشیاری سے آسان بنایا جاسکتا ہے ، لیکن کسی ایسے کاموں میں قیمتی وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے ، جس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔


آپ کو یہ کہانی کیسی لگی اور آپ کا اس کے بارے میں کیا کہنا ہیں ہمیں کمینٹ کرکے ضرور بتایں اور اگر آپ اس ویب سائٹ پر اپنی کہانیاں پوسٹ کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گیے بٹن پر کلک کرکے ہم سے رابطہ کرے۔





























Post a Comment