Most Beautiful Baby | اکبر بیربل اور سب سے خوبصورت بچہ


ایک وقت کی بات ہے ، شہنشاہ اکبر اپنے شہزادے کے ساتھ شاہی دربار میں موجود تھے دربار میں موجود ہر شخص کی نگاہ شہزادے پر تھی۔ وہاں موجود ہر شخص یہ کہہ رہا تھا کہ شہزادہ دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ ہے۔ سب کی باتیں سننے کے بعد ، شہنشاہ اکبر بھی مسکرایے اور کہا کہ اس کا شہزادہ دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ ہے۔ تمام درباری اکبر کےکی اس بات ہامی بھرتے ہیں۔ پھر اکبر نے بیربل سے پوچھا کہ آپ اس کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟

بیربل: جناب ، شہزادہ خوبصورت ہے ، لیکن میرے خیال میں یہ شہزادہ پوری دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ نہیں ہے۔

اکبر: بیربل یہ کہنے سے آپ کا کیا مطلب ہے کہ شہزادہ خوبصورت نہیں ہے؟

بیربل: نہیں نہیں ، جہاں پناہ میرا مطلب یہ کہنے کا نہیں تھا۔ آپ میرے الفاظ کا غلط مطلب نہ سمجھیں۔ ہمارا شہزادہ بہت خوبصورت ہے ، لیکن دنیا میں اور بھی خوبصورت بچے ہوں گے۔

اکبر: تو کیا ہم یہ سمجھیں گے کہ پوری دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ ہمارا شہزادہ نہیں ہے؟

بیربل: ہاں ، جہانپاہ ، میرا مطلب یہ ہے۔

اکبر: بیربل ، اگر آپ کہتے ہیں کہ دنیا میں ہمارے شہزادہ سے زیادہ خوبصورت بچہ ہے تو آپ اسے ہمارے سامنے لائیں۔

اکبر کا حکم سن کر ، بیربل شہزادے سے زیادہ خوبصورت بچے کی تلاش میں نکل پڑا۔ کچھ دن بعد ، بیربل شاہی دربار میں حاضر ہوا۔ یہ دیکھ کر کہ بیربل دربار میں اکیلا آتا ہے ، اکبر خوش ہوا اور کہا ، 'کیوں بیربل اکیلے آئے ہوں، اس کا مطلب ہے کہ آپ کو شہزادہ سے زیادہ خوبصورت بچہ نہیں ملا؟

بیربل: جہاں پناہ ، میں آپ کو اطلاع دینے آیا ہوں کہ مجھے شہزادہ سے زیادہ خوبصورت بچہ ملا ہے۔

اکبر: اگر بچہ مل گیا ہے تو آپ اسے دربار میں کیوں نہیں لائے؟

بیربل: میں اسے دربار میں نہیں لاسکتا ، لیکن میں ضرور آپ کو اس کے پاس لے جاسکتا ہوں۔

اکبر: کیا وجہ ہے کہ آپ اسے دربار میں نہیں لاسکتے؟

بیربل: آپ کو وہاں جانے کے بعد ہی معلوم ہوگا۔

اکبر: ٹھیک ہے ، تو پھر ہم کل صبح اس بچے سے ملنے جائیں گے۔

بیربل: جہاں پناہ ، ہمیں اس بچے کو دیکھنے کے لئے خود بھیس بدلنا ہوگا۔

اکبر: ہم یہ بھی اس بچے سے ملنے کے لئے کریں گے۔

اگلی صبح ، اکبر اور بیربل بھیس بدل کر بچے کو دیکھنے گئے۔ بیربل اکبر کو اس جھونپڑی میں لے گیا جہاں ایک چھوٹا بچہ مٹی سے کھیل رہا ہے۔

بیربل: اس بچے کو دکھاتے ہوئے کہتا ہے کہ وہ ہے دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ ۔

اکبر: آپ کی ہمت کہ آپ نے ایک بدصورت اور جھونپڑی میں رہنے والے بچے کو دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ بول دیا۔

اکبر کی باتیں سن کر بچہ زور زور سے رونے لگتا ہے ، یہ سن کر اس کی ماں جھونپڑی کے اندر سے آتی ہیں اور غصے سے اکبر سے کہتی ہیں ، 'تم نے میرے بچے کو کس طرح بدصورت کہا؟ میرا بچہ دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ ہے۔ اگر ایک بار پھر میرے بچے کو بدصورت کہا ، تو میں آپ دونوں کی ہڈی اور پسلی ایک ساتھ کردوں گا۔ یہاں سے چلے جاؤ اور یہاں دوبارہ نظر مت آنا۔ 'یہ کہنے کے بعد ماں اپنے بچے کو دودھ پلانے لگی اور کہتی ہے ،' میرا بچہ دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ ہے۔

بیربل: جہانپاہ ، اب آپ سب کچھ سمجھ چکے ہوں گے۔

اکبر: ہاں ، اب میں اچھی طرح سے سمجھ گیا ہوں۔

بیربل: بادشاہ اکبر ، ماں باپ کے لئے جو بھی بچہ ہو ، ان کا بچہ دنیا کا سب سے خوبصورت بچہ ہے۔

اکبر: بیربل آپ ٹھیک کہتے ہیں ، ہر والدین کے لئے ان کا بچہ خوبصورت ہوتا ہے۔

بیربل: جہاں پناہ ، میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ آپ شہزادہ کو بد معاش لوگوں سے دور رکھ کر اچھی تربیت دیں۔

اکبر: بیربل ، آپ نے ایک بار پھر ہمارے دل جیت لئے ہیں۔

: اس کہانی سے آپ نے کیا سیکھا
انسان کو کبھی بھی کسی چیز پر غرور نہیں کرنا چاہئے ، کیونکہ ایک دن وہ غرور ضرور ٹوٹتا ہے۔

آپ کو یہ کہانی کیسی لگی اور آپ کا اس کے بارے میں کیا کہنا ہیں ہمیں کمینٹ کرکے ضرور بتایں اور اگر آپ اس ویب سائٹ پر اپنی کہانیاں پوسٹ کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گیے بٹن پر کلک کرکے ہم سے رابطہ کرے۔





Post a Comment